مکمل حج تمتع کے لئے نیابت

امام صادق علیہ السلام  نے فرمایا:” اے اسحاق کوئی بھی اس ایوان (کعبہ) کا طواف کرتا ہے تو اللہ اس کے لیے ایک ہزار ثواب کا اجر دے گا اور اس سے ایک ہزار گناہ دور کر دے گااور اس کے لیے جنت میں ایک ہزار درخت لگائیں گے اور اس کے لیے ایک ہزار غلام آزاد کرنے کا ثواب مقرر کریں گے یہاں تک کہ وہ بیت اللہ کے دروازے تک پہنچ جائے گا اور اس کے لیے آسمان کے آٹھوں دروازے کھول دیں گے اور اس سے مخاطب ہو گا کہ “کسی دروازے سے جنت پر داخل ہو جاؤ” اسحاق نے امام سے پوچھا کہ صرف طواف کرنے والے کو یہ ثوااب ملے گا؟ امام نے جواب دیا ہاں، پھر فرمایا کہ “کیا اس سے بہتر نا بتاؤں؟” اسحاق نے کہا ہاں، امام نے جواب دیا:” کوئی بھی اپنے مومن بھائی کی ضرورت کو پورا کرتا ہے اللہ دس طواف کا ثواب عطا کرے گا۔”

آنحضور ﷺ نے فرمایا:” حج کے سفر کے لئے مال بچانا اللہ کی راہ میں بچت کرنے کے مترادف ہے اور اللہ اسے سو گنا زیادہ ثواب دے گا۔”

یہ احادیث حج کی اہمیت کو ظاہر کرتے ہیں اور جو اس کی راہ میں خرچ کرتا ہے۔ اللہ کے گھر کا حج (زیارت) کسی ایسے شخص کی نیابت میں کیا جا سکتا ہے جو انتقال کر چکا ہو۔ آپ عبادت کا یہ عمل خود انجام دے سکتے ہیں یا ہمیں اپنے بیماری والے کی نیابت کے لئے مقرر کرسکتے ہیں۔ ہم ایک نمائندہ بھیجیں گے جو حج سے متعلق اسلامی قوانین کا علم رکھتے ہیں، ایران یا پاکستان سے آپ کے محرم کی نیابت میں یہ حج ادا کریں گے

نوٹ: پندرہویں ذوالقعدہ سے پہلے موصول ہونے والی کوئی بھی درخواست اسی سال ادا کی جائے گی اور اس کے بعد موصول ہونے والی کسی بھی درخواست کا اگلے سال انتظام کیا جائے گا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے