امام رضا علیہ السلام سے شیخ طوسی کے اختیار پر (علیہ السلام ) کہا گیا ہے: خراسان میں ایک مزار ہوگا اور ایک وقت آئے گا کہ مزار قیامت تک فرشتوں کی زیارت اور طواف کا مقام ہوگا،ان سے پوچھا گیا کہ وہ کون سا مزار ہے؟ انہوں نے کہا کہ یہ طوس کی سرزمین میں ہوگا اور یہ اللہ کے نام سے جنت کے باغوں میں سے ایک باغ ہے اگر کوئی وہاں جائے تو ایسا ہے جیسا کہ وہ نبی پاک کی زیارت کر چکا ہے اور اسے ایک ہزار قبول حج اور ایک ہزار قبول عمرہ کے برابر اجر دیا جائے گا۔ اور میں اور میرے تمام آباؤ اجداد اس کے گناہ کی شفاعت کریں گے ۔
دوسرے بیان میں بازانتی کہتے ہیں: میں نے امام رضا (علیہ السلام ) کا ایک خط پڑھا جس میں لکھا گیا تھا؛ میرے شیعہ سے کہہ دو میری زیارات ایک ہزار حج کے برابر ہے، میں نے امام جواد سے (علیہ السلام ) حیرت انگیز طور پر پوچھا، ایک ہزار حج کے برابر؟ انہوں نے کہا
کہ ہاں اگر کوئی اس کی زیارات کرے ان کے مرتبے کو جان کرتو اس کو دس لاکھ حج کے برابر اجر دیا جائے گا۔
جو حضرات کسی کو نائب بهیجنا چاهیں هم سے رجوع کریں
(حوالہ: من لا یحضرہ الفقیہ جلد 2 ص349، الطزب جلد 6 ص85)